مجھے حیدر آباد سندھ میں کچھ عرصہ رہنا پڑا۔ وہاں میں نے خوب کھجوریں کھائیں۔ اس وقت تو کوئی تکلیف نہیں ہوئی، بعد میں ایک عجیب بیماری میں مبتلا ہوگیا۔ وہ یہ کہ ذرا سی دھوپ لگنے سے ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے ہزاروں چیونٹے کمر پر رینگ رہے ہوں۔ قمیص اتار کر پاگلوں کی طرح کھجاتا ہوں۔ یہ سایہ دار یا ٹھنڈی جگہ جانے پر خارش ختم ہو جاتی ہے۔ بعض دفعہ بڑی شرمندگی ہوتی ہے۔ دوست مذاق اڑاتے ہیں۔ اس کا کوئی حل ہے تو خدارا میری مدد کیجئے۔ (ذ۔ ندیم)
مشورہ: ہر غذا کو اعتدال کے ساتھ استعمال کرنا چاہیے۔کھجور کا مزاج گرم تر ہے، زیادہ کھانے سے جگر اور تلی میں سدہ پیدا ہوتا ہے۔ کھجور خون کو جلاتی ہے۔ ایک وقت میں سات کھجوروں سے زیادہ نہ کھائیےاور پھر پانی ضرورپیجئے۔ کھجوریں زیادہ کھائی ہیںاس لیے جسم میں حدت بڑھ گئی۔ انہیں ٹھنڈی چیزوں کا استعمال کرنا چاہیے اور تازہ کچی پکی سبزیاں کھائیں۔ ٹھنڈے مشروب اور پانی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں۔ آپ کو چاہیے کہ گرمی کے موسم میں ٹھنڈی چیزیں خوب کھائیے۔
‘ ان شاء اللہ جسم کی حدت ختم ہوجائے گی۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں